صوبہ پنجاب میں زرعی ترقی اور کاشت کاروں کی خوشحالی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،سیکرٹری زراعت

204
Wheat

ملتان۔ 16 نومبر (اے پی پی):سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبہ پنجاب میں زرعی ترقی اور کاشت کاروں کی خوشحالی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،گندم کی کاشت کے فروغ کیلئے وزیر اعلیٰ نے خصوصی پیکج دیدیا ہے جس کے تحت زیادہ رقبہ گندم کاشت کرنے والوں کو اربوں روپے مالیت کے انعامات بذریعہ قرعہ اندازی دئیے جا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز یہاں کمشنر آفس میں سیکرٹری زراعت پنجاب کی زیر صدارت گندم کی کاشت سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب سرفراز حسین مگسی، کمشنر ملتان مریم خان، ایڈیشنل سیکرٹری ٹاسک فورس شبیر احمد خان، ڈائریکٹر جنرلز زراعت عبدالحمید ، نوید عصمت کاہلوں، ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم حامد سندھو جبکہ خانیوال،وہاڑی اور لودھراں کے ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ گندم کی کاشت کے فروغ کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے خصوصی پیکج دے دیا ہے جس کےتحت ایک ہزار ٹریکٹرز اور ایک ہزار لیزر لینڈ لیولرز بذریعہ قرعہ اندازی مفت فراہم کئے جارہے ہیں،گندم کی کاشت کے ہدف کے حصول کیلئے تمام ممکنہ وسائل اور ذرائع بروئے کار لائے جارہے ہیں،گندم کی کاشت کی مہم کے دوران ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ کا محکمہ زراعت کو بھرپور تعاون حاصل رہے گا،ڈویژنل سطح پر کمشنر اور ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنر اس مہم کی سربراہی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ملتان ڈویژن میں 18لاکھ20ہزار ایکڑ رقبہ پر گندم کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے،اب تک نو لاکھ 37 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ پر گندم کی کاشت ہوچکی ہے۔

گندم کی کاشت کے ہدف کے حصول کیلئے جاری سرگرمیوں میں مزید تیزی کیلئے ہدایات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیلڈ سرگرمیوں کیلئے ٹیکنیکل ہیومن ریسورس کی ڈیپلائمنٹ کردی گئی ہے، انٹرنیز اور زرعی یونیورسٹیوں کے طلبا کو گندم مہم پر مامور کیا گیا ہے،ٹارگٹ کے حصول میں ناکامی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

افتخار علی سہو نے کہا کہ مارکیٹ میں فاسفورس اور یوریا کھادوں کی سپلائی وافر مقدار میں موجود ہے،یہ واحد سیزن ہے جب کھاد یں کنٹرول ریٹ پر دستیاب ہیں،گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کی رہنمائی بارے پیشہ وارانہ صلاحیتیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں۔سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ محکمہ زراعت توسیع کا عملہ کاشتکاروں کی بھرپور فنی راہنمائی کر رہا ہے،مارکیٹ میں معیاری کھاد، بیج اور زرعی ادویات کی فراہمی کیلئے ضلعی انتظامیہ کی معاونت سے خصوصی ٹیمیں مانیٹرنگ کر رہی ہیں،کاشتکاروں کی راہنمائی کیلئے میگا فارمر گیدرنگ اور نمائشی پلاٹس تیار کئے جا رہے ہیں، ڈویژنل اور ضلعی کمیٹیوں کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں، محکمہ زراعت و آبپاشی کے روابط مزید بہتر کئے گئے ہیں، تاکہ گندم کی فصل کیلئے پانی کی فراہمی کو بہتر کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے تاریخ ساز پیکج دیا ہے،صوبائی اور ضلعی سطح پر گندم کے پیداواری مقابلے منعقد کرائے جائیں گے،پیداواری مقابلے جیتنے والے کسانوں کو پُرکشش نقد انعامات بھی دئیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ20نومبر سے کسان کارڈ کے ذریعے 30فیصد کیش نکلوانے کی سہولت ہوگی،کسان کارڈ کی افادیت اوربڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے پیش نظر وزیر اعلیٰ پنجاب نے کسان کا رڈز کی تعداد پانچ لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے سات لاکھ تک کردی ہے ۔سیکرٹری زراعت پنجاب نےکہا کہ گندم کا بیج گزشتہ سال کی نسبت امسال تقریباً دوہزار روپے فی تھیلہ کم قیمت پر دستیاب ہے،بین الاقوامی ماہرین کے مطابق رواں سال دنیا میں گندم کی پیداوار میں کمی کے امکانات ہیں،اس دفعہ گندم کاشتکاروں کیلئے منافع بخش فصل ثابت ہوگی،وزیر اعلیٰ پنجاب کی واضح ہدایت کے مطابق صوبہ کے تمام اضلاع میں گندم کی کاشت کا ہدف کے حصول کو ہرصورت یقینی بنایا جائے گا،امسال سرکاری رقبوں پر گندم کی 100 فیصد کاشت یقینی بنائی جائے گی،ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر سرکاری رقبوں پر گندم کی کاشت سے متعلق رپورٹ پیش کرے گا،موجودہ حکومت کاشتکاروں کی فلاح کے لیے ترجیحاً اقدامات کر رہی ہے۔