غزہ میں دماغی سوجن کی بیماری پھیلنے کا خطرہ بڑھ چکا ہے،عالمی ادارہ صحت، ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز

58
World Health Organization
World Health Organization

غزہ۔8جولائی (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور بین الاقوامی تنظیم ’’ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز‘‘ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 21 ماہ سے جاری اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں دماغی سوجن کی بیماری کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ چکا ہے۔العربیہ اردو کے مطابق فلسطینی علاقوں میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ رِک پیپرکورن نے کہا ہے کہ ہم بچوں میں دماغی انفیکشن (میننجائٹس) اور گردن توڑ بخار کے بڑھتے ہوئے کیسز پر بہت فکرمند ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ہوا سے پھیلنے والا بیکٹیریائی میننجائٹس جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے اور وہ خیمہ بستیوں میں آسانی سے پھیل سکتا ہے جبکہ وائرل میننجائٹس، جو نسبتاً کم خطرناک ہے، اس کے ناقص صفائی والے پناہ گزین کیمپوں میں تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔

عام طور پر غزہ میں جون سے اگست کے دوران وائرل میننجائٹس کے کیسز میں موسمی اضافہ ہوتا ہے لیکن اس بار ناقص صفائی، ناکافی طبی سہولیات اور بچوں کی ویکسی نیشن میں تعطل جیسے اضافی عوامل بھی بیماری کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔ غزہ میں جو ہسپتال ابھی فعال ہیں وہ مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں اور بنیادی اینٹی بائیوٹکس ادویات کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔

غزہ میں ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کے نائب طبی رابط کار ڈاکٹر محمد ابو مغیصیب کے مطابق ہسپتالوں میں نہ بیڈ دستیاب ہیں اور نہ الگ تھلگ رکھنے کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیکٹیریا کی شناخت کے لئےضروری ٹیسٹ اور خون کے نمونوں کی دستیاب سہولت نہ ہونے کے باعث درست تشخیص میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ناصر ہسپتال خان یونس میں بچوں اور زچگی کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر احمد الفرا کے مطابق گزشتہ ہفتے وائرل اور بیکٹیریائی میننجائٹس کے 40 کیس سامنے آئے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ کے شہر میں واقع الرنتیسی بچوں کے ہسپتال میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سینکڑوں کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں بچوں کے درمیان اس خطرناک مرض کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ جنوبی غزہ کے الناصر ہسپتال میں 16 ماہ کی شام نامی بچی ان متعدد بچوں میں شامل ہے جن میں دماغی انفیکشن (میننجائٹس) کی تشخیص ہوئی ہے۔ بچی کی دادی ام یاسمین نے بتایا کہ شام کو اچانک تیز بخار ہوا اور اس کا جسم اکڑ گیا ، اس وقت ہمیں کوئی ایمبولینس یا گاڑی نہیں ملی اور ہم اسے بے حد مشکل سے علاج کے ہسپتال تک پہنچا سکے۔