پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ باہمی عزت و احترام کی بنیاد پر طویل المدتی، وسیع البنیاد اور کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینے اور شراکت کے لئے تیار ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا پاک امریکا تعلقات کے موضوع پر ویبینار سے خطاب

اسلام آباد۔20جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ باہمی عزت و احترام کی بنیاد پر طویل المدتی، وسیع البنیاد اور کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینے اور شراکت کے لئے تیار ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بدھ کو کراچی کونسل فار فارن ریلیشنز کے زیر اہتمام پاک امریکا تعلقات کے موضوع پر منعقدہ ویبینار سے خطاب میں 46 ویں امریکی صدر کے ساتھ پاکستان کی ترجیحات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نومنتخب امریکی صدر پاکستان کیلئے اجنبی نہیں، جوبائیڈن پاکستان کے پرانے دوست ہیں، پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ قریبی،طول المدتی اور کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینے اور شراکت داری کیلئے تیار ہے،جو باہمی عزت و احترام اور تعاون پر مبنی ایک ادارہ جاتی اور ڈھانچہ جاتی بنیادوں پر استوار ہوں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر جو بائیڈن کے مابین پہلے ہی پیغامات کا تبادلہ ہوچکا ہے جبکہ جوبائیڈن نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پاکستان کیساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تاریخی تعلقات دوبارہ بحال ہوسکتے ہیں کیونکہ بہتر مستقبل کے لئے پاکستان اور امریکا کو موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے افہام و تفہیم کا تبادلہ کرنا ہوگا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک کو وبائی امراض ، عالمی معاشی سست روی ، ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو افغانستان میں قیام امن کے لئے ایک شراکت دار کی حیثیت پاکستان پر اعتماد کرنا چاہئے جہاں دوسرے ’’ایکٹرز‘‘سپائلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ افغانستان میں جامع سیاسی تصفیہ کا حصول صرف امن سے ہی ممکن ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کو افغانستان میں جنگی معیشت کو امن کی معیشت کی منتقلی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی امن و ترقی کے لئے بین الاقوامی برادری کی مکمل حمایت اور شمولیت ناگزیر ہے۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ پاکستان ماضی میں اپنی جیو پولیٹیکس حکمت عملی کو جیو اکنامکس میں تبدیل کرچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ 83،000 بے گناہوں کی جانوں اور معیشت کو 126 ارب ڈالر کے نقصان سے پاکستان نے دہشت گردی کو شکست دی ہے، اس کے علاوہ سابق قبائلی علاقوں کو بھی قومی سیاسی دھارے میں شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کیخلاف کارروائی جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ نیویارک ٹائمز نے دہشت گردی سے لے کر سیاحت تک کے ہمارے سفر کی مثال دی ہے جس میں لاہور کو 2021 اور 2022 میں سیاحت کے بہترین مقام کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں اقتصادی ترقی اور انسانی ترقی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔پاکستان کبھی بھی علاقائی تنازعات کا حصہ نہیں بنے گا ،ہم صرف امن کے شراکت دار بنیں گے،کرتار پور راہداری اور بھارتی پائلٹ کی واپسی پاکستان کے اس عزم کی عکاس ہیں۔