لیڈیز ہیلتھ ورکرز کی رسائی بڑھا کر خواتین میں دوران حمل پیچیدگیوں کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے ، تعلیم اور صحت ریاست کی ذمہ داری ہے اسکے ساتھ ساتھ دیگر سٹیک ہولڈرز کا کردار بھی ضروری ہے ،صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔2مارچ (اے پی پی):صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لیڈیز ہیلتھ ورکرز اور مڈ وائف کے کردار کو مزید موثر اور فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایل ایچ ویزکی رسائی 37 فیصد آبادی تک ہے اسے بڑھا کر خواتین میں دوران حمل پیچیدگیوں کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے ، تعلیم اور صحت ریاست کی ذمہ داری ہے اس کے ساتھ ساتھ دیگر سٹیک ہولڈرز کو آگے بڑھ کر ان شعبوں میں کام کرنا ہوگا ، وہ ہی قومیں ترقی کرتی ہیں جو تعلیم اور صحت کے شعبے پر توجہ مرکوز کرتیں ہیں۔ وہ جمعرات کو یہاں بہبودماں اور بچہ ہسپتال راولپنڈی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خاتون اول ثمینہ عارف کے ہمراہ ہسپتال کا باقاعدہ افتتاح کیا ۔ تقریب میں بہبود ایسو سی ایشن آف پاکستان کی صدر عابدہ ملک ، ایسوسی ایشن کے ممبران اورغیر ملکی سفارتکار شریک تھے ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے زچگی کے دوران اموات کی شرح زیادہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ اس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ، دنیا میں زچگی کے دوران اموات کو کم سے کم کرنے کے لئے بہت کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب معاشرے اور معیشت مضبوط ہو جائیں تو مختلف ذریعوں سےصحت عامہ پر توجہ دی جاتی ہے اس میں ہیلتھ انشورنس بھی شامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس میں تو کوئی دو رائے نہیں ہوسکتی کہ تعلیم اور صحت ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن معاشرے کے دیگر سٹیک ہولڈرز کے بھی آگے بڑھ کر اس میں حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بہبود ایسوسی ایشن ملک گیر سطح پر خواتین کو بااختیار بنانے ، تعلیم ، صحت ،دستکاری اورثقافت کی ترویج کے لئے کردار ادا رہی ہے جو کہ قابل تحسین ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشرے میں خواتین کو بڑا مقام حاصل ہے، گھر کے اندر بچوں کی پرورش کی ذمہ داری بھی ماں پر ہوتی ہے، یہ اہم ہوتاہے کہ اگلی نسل کی تربیت کون کررہا ہے ۔

انہوں نے بریسٹ کینسر کے حوالے سے آگاہی ، خواتین کو بااختیار بنانے ،خصوصی افراد کے حقوق اورسکول سے باہر بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے حوالے سے خاتون اول ثمینہ عارف علوی کی کاوشوں سے بھی شرکا ءکو آگاہ کیا ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہماری قوم کے اندر کار خیر کا جذبہ خوبصورتی کے ساتھ چل رہا ہے اس میں مزید لوگوں کی شمولیت سے مزید بہتر نتائج برآمد ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی اور احساس پروگرام کے ذریعے مستحقین کے لئے نیوٹریشن پیکیج احسن اقدام ہے اس سے بچوں میں غذائی قلت سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں میں کمی لانے میں مدد ملے گی ۔ خواتین کوبااختیار بنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہےکہ اسلامی معاشرے میں خواتین کو ہراسا ں کرنے کا تصور ہی نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر پر موثر آگاہی مہم کے ثمرات آنے شروع ہوگئے ہیں ،اب خواتین بریسٹ کینسر کے پہلے مرحلے میں ہی ڈاکٹروں سے رجوع کر رہی ہیں۔ بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان کی صدر عابدہ ملک نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تنظیم خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود پر نصف صدی سے کام کر رہی ہے ، یہ غیر منافع بخش تنظیم ہے جس کا مقصد خواتین کو با اختیار بنانے کے ساتھ ساتھ موذی بیماریوں سے بھی بچانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم کی جانب سے خواتین کے لئے انڈومنٹ فنڈ قائم کیا ہے اسکے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کو فری آف کاسٹ ہیلتھ سروسز فراہم کرنے کے لئے راولپنڈی میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال قائم کیا گیا ہے ۔