الیکشن کمیشن کے فیصلہ پر منصفانہ طورپرعمل درآمد ہونا چاہئے، وزیردفاع خواجہ محمدآصف کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

اسلام آباد۔2اگست (اے پی پی):وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلہ پر منصفانہ طورپرعمل درآمد ہونا چاہئے، اگر آج کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں پھینکا گیا تو ہم اپنے پائوں پر کبھی بھی کھڑے نہیں ہو سکیں گے، پارلیمینٹ کے تقدس اور احترام کو چار سالوں میں جس طرح تار تار کیا گیا اس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ، ملک میں گالم گلوچ اور غیر قانونی حرکات کے سیلاب کے سامنے بند باندھنا ضروری ہے۔

منگل کوقومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ لسبیلہ حادثہ عظیم نقصان ہے، بہادر اور تجربہ کار افسران کا شہید ہونا ملک کا نقصان ہے، شہید افسران گزشتہ کئی دنوں سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف تھے، انہوں نے دن رات کام کیا اور موسم کی خرابی کی وجہ سے ہیلی کاپٹرحادثہ کاشکارہوا۔

انہوں نے کہاکہ جنرل سرفراز کا ٹرپل ون بریگیڈ سے لے کر سٹاف کالج کے کمانڈنٹ اور کور کمانڈر تک مثالی کیریئر تھا۔، حادثہ میں ایک میجر جنرل اور ایک بریگیڈیئر بھی شہید ہوئے ہیں۔ قوم کو تمام شہدا پر فخر ہے۔ ہماری افواج نے دہشتگردی کے خلاف اور قوم کی تعمیر و ترقی کی راہ میں جو قربانیاں پیش کی ہیں اس کی وجہ سے پاکستان میں استحکام ہے۔ ساری قوم اس سانحہ پر سوگوار ہے۔ دعاگو ہوں کہ اللہ تعالیٰ لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

جنرل سرفراز کا تعلق جس گائوں سے ہے وہ میرے گھر سے تقریباً 15 منٹ کے فاصلے پر ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی قربانیاں قبول فرمائے اور ملک کو استحکام عطا فرمائے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج صبح الیکشن کمیشن نے 8 سال کے بعد ایک فیصلہ سنایا ہے، پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کبھی اتنے زیادہ اختلافی مسئلہ کے اوپر طویل عرصہ تک اداروں نے فیصلہ کرنے کی مثال قائم نہیں کی ہے۔ میاں نواز شریف کے خلاف مقدمہ بنا جس میں ان کو اپنے بیٹے کی کمپنی سے دس ہزار درہم نہ لینے پر نااہل کیا گیا۔

ایک جے آئی ٹی بنائی گئی اس سے فیصلہ کروایا گیا اور انہیں نہ صرف تاحیات سیاست سے نااہل کیا گیا بلکہ ان کو اپنی پارٹی کی صدارت سے بھی محروم کردیا گیا، اب عمران خان کے خلاف ایک فیصلہ آیاہے ، اس فیصلہ میں عمران خان کے فارن ایجنٹ کے تمام شواہد موجود ہیں۔ فارن فنڈڈ ایجنٹ نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معیشت اور ادارے تباہ کئے۔ ادارے قانون کے مطابق کام کرتے ہیں عمران خان انہیں گالیاں دیتا ہے ، کسی کو میر جعفر اور کسی کو میر صادق کہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمشنر کا نام پی ٹی آئی نے تجویز کیا تھا، پرویز خٹک کا احترام ہے، انہوں نے ایک چٹ پر راجہ سکندر سلطان کا نام دیا تھا، ہمیں بابر یعقوب پر اعتراض تھا ان کا متبادل نام پی ٹی آئی نے موجودہ الیکشن کمشنر کا نام دیا جس کی ہم نے تائید کی۔ عمران خان نے ایک ٹی وی انٹرویومیں پچھلے الیکشن کمشنر سے گلہ کیا تھا اور کہا تھا کہ نئے الیکشن کمشنر ٹھیک ہیں، جو ان کے مفادات کو سوٹ کرتا ہے ان کے نزدیک اچھا ہوتا ہے اور جو ان کے مفادات کے خلاف ہے اس کو مشرک قرار دیتا ہے، ملکی تاریخ میں اگر کسی اور نے اس طرح کی گفتگو کی توہ وہ جیلوں میں رہے ہیں۔

وہ اپنے مخالفین کومشرک قراردیتاہے اور 95 فیصد مسلمانوں کے ملک میں کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ وزیردفاع نے کہاکہ 30 سال قبل جب عمران خان نے کرکٹ چھوڑی تو یہودی لابی نے اس کاکیرئیر ڈیزائن کیا تاکہ جوہری ملک کو کنٹرول کیا جائے، اس مقصد کیلئے خیراتی ہسپتال میں مدد فراہم کی گئی، وہیں سے اس کا سفر شروع ہوا۔ اس سارے سفر میں اس نے ملک کا اخلاق تباہ کردیا۔

عمران خان نے معاشرے کا اخلاق تباہ کردیا، بچے اور بچیاں سوشل میڈیا پر اخلاق سے عاری گفتگو اور گالیاں دیتے ہیں۔ اخلاق سے عاری معاشرہ بانجھ ہوتا ہے۔جوکچھ عمران خان نے اس ملک اورمعاشرے کے ساتھ کیاہے اس کو ریورس کرنا مشکل ہوگا۔وزیردفاع نے کہاکہ عمران خان امریکی سازش کا الزام لگاتا ہے اور مال پھر امریکہ، برطانیہ، ہندوستان اور اسرائیل سے پکڑتا ہے۔

کوئی جیب نہیں چھوڑی جس میں عمران نے ہاتھ نہ ڈالا ہو ، اس نے اپنی اولاد بھی برطانیہ والوں کے ذمہ ڈالی ہے، جو شخص اپنی اولاد پر خرچ نہ کرے اورانہیں شناخت نہ دے وہ کسی دھرتی اور معاشرے کا وفادار کس طرح بن سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے اس کا اصلی چہرہ قوم کو دکھا دیا ہے۔ اگر عمران خان میں جرات ہے تو فنانشل ٹائمز کے خلاف کیس کرے۔

وزیردفاع نے کہاکہ انہوں نے اکتوبر 2012ء میں پریس کانفرنس کی تھی کہ 7 ملین ڈالر خیراتی پیسہ رئیل سٹیٹ اور سٹے میں ڈالا گیا ہے، یہ کیس ابھی بھی چل رہا ہے۔ 2015ء میں اس ایوان میں انہوں نے کہا تھا کہ پیسہ واپس آیا ہے، اس نے نئی ڈونیشن لے کر سٹے کی بھرپائی کی ، قوم نوسرباز کے ہتھے چڑھ گئی تھی، اداروں نے اس نوسرباز سے ملک کو بچانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ صبح سے قوالی کر رہے ہیں کہ ملک میں ایک قانون ہونا چاہیے، آج کہہ رہے ہیں کہ ہمارے استعفے کیوں منظور کئے گئے۔ یہ آج بھی پارلیمینٹ لاجز اور منسٹر انکلیو میں رہ رہے ہیں۔ یہ بے شرم ٹولہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں ٹی ٹی اور مقصود چپڑاسی کے نعرے لگتے تھے مگر یہ منی لانڈرنگ کا سب سے بڑا کیس ہے۔ اگر اس شخص کو چھوڑا گیا تو اس ملک کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

اداروں سے ہاتھ جوڑ کر کہوں گا کہ خدارا اس ملک کے عوام اور مشکلات کا سوچیں، ذاتی اور گروہی مفاد سے بالاتر ہوکر انصاف قائم کرنے سے ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ لیکن سیاست سے مقدم چیز وطن عزیز ہے۔ اس پارلیمان کو اس طرح کے مہم جوئوں سے بچانا ہے، ایسے لوگ صبح و شام جھوٹ بولتے ہیں۔ اس ایوان میں ایک دن میں درجنوں بل پیش کئے گئے، وہ ملکی تاریخ کا بدترین دن تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ملکی تاریخ میں بڑے حادثات ہوئے ہیں۔ پارلیمان پر حملے ہوئے ہیں، آمر اسے تحلیل کرتے رہے مگر یہ ادارہ استقامت دکھاتا رہا، اس ہائوس کے تقدس کے لئے ہم کوشش کرتے رہے لیکن اس نے اس ادارے کے تقدس اور احترام کو چار سالوں میں جس طرح تار تار کیا اس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ آج جو فیصلہ آیا ہے اس پر منصفانہ انداز میں عملدرآمد ہونا چاہیے تاکہ ملک میں گالم گلوچ اور غیر قانونی حرکات کے سیلاب کے سامنے بند باندھا جاسکے۔ اگر نواز شریف دس ہزار درہم پر فارغ ہو سکتا ہے تو عمران خان نے تو اربوں روپے چوری کئے ہیں۔ عمران خان نے جھوٹا حلف نامہ داخل کیا ہے اور بات ریاست مدینہ کی کرتا ہے ۔

یہ ایسا ایجنٹ ہے جو ملک کو تباہ و برباد کرنا چاہتا ہے۔ قبروں کی کمائی والا شاہ محمود کہتا ہے کہ اکائونٹنٹ نے عمران خان کے سامنے کاغذات رکھے اور اس نے دستخط کئے۔ عمران خان اتنا بھولا بھی نہیں ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کی 75ویں سالگرہ ہے، آئو عہد کریں کہ ایسا حکمران نہیں آئے گا جو ملک کے دشمنوں سے پیسے لے گا، عدالتیں کسی کے ساتھ نہیں بلکہ قانون اور آئین کے ساتھ ہوتی ہیں، ہم نے عوام کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔

فوج، میڈیا اور بزنس مینوں سمیت ہم سب نے اس ملک کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے، اگر آج کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں پھینکا گیا تو ہم اپنے پائوں پر کبھی بھی کھڑے نہیں ہو سکیں گے۔