محکمہ زراعت کی آم کی کوالٹی برقرا رکھنے کیلئے اس کی بر داشت، درجہ بندی اور پیکنگ کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت

فیصل آباد۔22جون (اے پی پی):محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادکے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد محمودنے باغبانوں کو ہدایت کی کہ آم کو پختگی کی حالت میں جب اس کے کندھے مکمل طور پر پک جائیں،رنگت ہلکی زرد ہونے لگے اور درخت پر چاروں اطراف سے 5 سے 10 پھل ٹپکا بن کر اتر جائیں تو ۱ ٓم کی برداشت کی جائے جبکہ باغبان صبح یا شام کے وقت آم کی برداشت کریں اور اس دوران گہرے سبز رنگ کے اورنا پختہ پھل کو برداشت کرنے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ باغبان پھل کو احتیاط کے ساتھ ایک ایک کرکے قینچی یا پول کٹر کی مدد سے بمعہ ڈنڈی 4 یا 5 انچ کاٹ کر پلاسٹک کی ٹرے میں رکھیں۔انہوں نے کہا کہ باغبان درجہ بندی کرتے وقت خیال کریں کہ پھل بلحاظ رنگ اور قسم ایک جیسے اور بیماری سے پاک ہوں۔

انہوں نے کہا کہ باغبان آم کو بہتر طور پر محفوظ رکھنے کیلئے پولی سٹرین کی جالی استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ باغبان پیکنگ پر آم کی قسم، ڈبے کا معیاری وزن اور اگر اس کی کوئی مخصوص ٹریٹمنٹ کی گئی ہو تو اس کا بھی اندراج کریں۔انہوں نے کہا کہ آم کو گتے کے ڈبوں میں پیکنگ کے بعد 15 سے17 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر سٹور کیا جائے تاکہ آم کو بعد از برداشت زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان دنیا بھر میں آم پیدا کر نیوالے ممالک میں پیداوار کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہونے کے باوجود دنیا میں آم کی کل پیداوار کا صرف 4.6 فیصد حصہ ہی پیدا کرتا ہے جبکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے باعث اس کی ملکی پیداوار میں گزشتہ چند سالوں میں اضافہ کے باوجود ہم صرف 5 فیصد آم ہی بر آمد کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔

انہوں نے باغبانوں کو آم کی کوالٹی برقرا رکھنے کیلئے اس کی بر داشت، درجہ بندی اور پیکنگ کا خصوصی خیال رکھنے کا بھی مشورہ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ باغبان اس سلسلہ میں مزید معلومات یا رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کی فری ہیلپ لائن 0800-17000 پر بھی صبح 8 سے رات8 بجے تک رابطہ کرسکتے ہیں۔