قوم سیلاب سے متاثرہ بچوں کے لئے خوراک کی فراہمی کیلئے آگے بڑ ھے ، دوست ممالک نے مزید امداد کا وعدہ کیا ہے ،وزیراعظم محمد شہباز شریف

جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب اور ملاقاتوں میں سیلاب سے پیدا ہونے والے انسانی المیہ بارے آگاہ کروں گا،وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز اور معاشرے کے صاحبِ حیثیت طبقات سمیت پوری قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ بچوں کے لئے خوراک کی فراہمی کیلئے آگے بڑ ھے ،لاکھوں سیلاب متاثرہ بچوں کی نشوونما کے لیے دودھ اور خوراک کی ضرورت ہے، بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کے انتہائی شفاف نظام کے تحت اب تک 30 ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں جبکہ سیلاب زدگان کے دو ماہ کے گیس اور بجلی کے بل بھی معاف کر د یئے گئے ہیں۔

ہفتہ کو وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت نور خان ایئربیس راولپنڈی میں برطانیہ روانگی سے قبل سیلاب کی صورتحال اور سیلاب زدگان کیلئے جاری ریسکیو ، امدادی کاروائیوں اور بحالی کے کام کے لائحہ عمل پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سنٹر کی طرف سے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات سے سیلاب متاثرین کے لیے کمبل، لحاف اور گرم کپڑے عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے، سردیوں کا موسم قریب آرہا ہے اور ضروری ہے کہ سیلاب متاثرین کو سرد موسم کی سختی سے بچانے کے لیے پیشگی انتظامات کیے جائیں۔

پوری قوم اللہ کے پیارے نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے ان مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کے لیے اخوت کا مظاہرہ کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب نے ملک میں لاکھوں لوگوں کی زندگی اور معاش کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے، سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان قابل اعتماد این جی اوز، صوبائی اور وفاقی محکموں اور فوجی مراکز کو عطیہ کریں، اگر عوام چاہیں تو خود بھی پہل کر کے امدادی سامان تقسیم کر یں۔

وزیراعظم نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران سربراہان مملکت کا سیلاب متاثرین کے لیے یکجہتی، مدد اور حمایت پر خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں، میرے ازبکستان دورے کے دوران دوست ممالک نے ضرورت پڑنے پر مزید مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا، جس پر میرے سمیت پوری قوم مشکور ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی فوری نقد امداد کے طور پر اپنے وسائل سے 70 ارب روپے فراہم کر رہی ہے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے انتہائی شفاف نظام کے تحت اب تک 30 ارب روپے تقسیم بھی کیے جا چکے ہیں۔ سیلاب زدگان کے دو ماہ کے گیس اور بجلی کے بل بھی معاف کر د یئے گئے ہیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں عالمی رہنمائوں کو آگاہ کیا کہ تباہی کے درست پیمانے کا تعین کرنے کے لیے جلد مشترکہ سروے کرایا جائے گا۔ اس طرح نقصان کا تخمینہ مکمل ہو جانے کے بعد بہتر طریقے سے بحالی کا کام شروع کیا جاسکے گا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ میں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رہنما ئوں کو اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کیلئے پوری سول و عسکری مشینری اس وقت مصروفِ عمل ہے، اس موقع پر پر نیشنل فلڈ ریسپانس کوارڈینیشن سنٹر کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک کے تخمینے کے مطابق سندھ کے 23، بلوچستان کے 31 خیبر پختونخوا کے 17 اور پنجاب کے 2 اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں۔

اجلاس میں متاثرہ اضلاع میں انفراسٹرکچر، جانی و مالی اور لوگوں کے روزگار کے نقصانات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو تمام اداروں بشمول این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور افواجِ پاکستان کی طرف سے جاری ریسکیو اور ریلیف کی کاروائیوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔