وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کے حوالہ سے جائزہ اجلاس، متاثرین کو این ڈی ایم اے کی زیرنگرانی ڈیجیٹل طریقہ کار سے فوری مالی مد د فراہم کرنے کی ہدایت

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کے حوالہ سے جائزہ اجلاس، متاثرین کو این ڈی ایم اے کی زیرنگرانی ڈیجیٹل طریقہ کار سے فوری مالی مد د فراہم کرنے کی ہدایت

اسلام آباد۔17اگست (اے پی پی):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور مکمل بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے مشترکہ سروے سب سے پہلے بلوچستان میں شروع کیا جائے، حکومت متاثرین کی مدد اور بحالی کے طریقہ کار میں شفافیت یقینی بنائے گی، آخری سیلاب متاثرہ کو اس کا حق ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متاثرین کو فوری مالی مدد این ڈی ایم اے کی نگرانی میں ڈیجیٹل طریقہ کار سے فراہم کی جائے۔ اجلاس کو مشترکہ سروے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سروے میں سیلاب کے دوران جان بحق افراد، زخمیوں، تباہ شدہ گھروں، دکانوں، فصلوں اور ہلاک ہونے والے مویشیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائےگا جس سے بحالی کے کاموں میں شفافیت، بہتری اور تیزی یقینی بنائی جا سکے گی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ یہ سروے سب سے پہلے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں کیا جائےگا جبکہ یہ سروے 20 اگست 2022 سے کو شروع کرکے اس کی تکمیل 22 ستمبر 2022 یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے دی جانے والی فوری مالی امداد بائیو میٹرک کے نظام کے تحت تقسیم ہو گی جس کی نگرانی این ڈی ایم اے کرے گی۔وزیر اعظم نے ان تمام اقدامات پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایات بھی دیں۔

اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، مولانا اسعد محمود، مفتاح اسماعیل، معاونِ خصوصی وزیرِ اعظم احد چیمہ، چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر الزمان کائرہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی