اسلام آباد ۔ 15 جولائی (اے پی پی) سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر نے کہا ہے کہ انگلینڈ میں اگر اگست میں بارشیں ہوئیں تو بلے بازوں کو مشکلات پیش آئیں گی، بابر اعظم سے انگلینڈ کے خلاف عمدہ کارکردگی کی توقع ہے، بابر اعظم اگر اس بار انگلش کنڈیشنز میں بھی آزمائش پر پورا اترے تو کیریئر میں ایسی اڑان بھریں گے کہ پکڑنا مشکل ہو جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدثر نذر نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے رواں سیزن انگلینڈ میں کرکٹ نہیں کھیلی گئی، اسی لئے پچز تازہ ہوں گی، اگست میں بارشیں معمول کی بات ہیں، اگر ایسا ہوا تو پاکستانی بیٹنگ کیلئے مشکلات ہو جائیں گی، میزبان ٹیم کو ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کھیلنے کا موقع مل چکا ہوگا جبکہ گرین کیپس طویل وقفہ کے بعد ایکشن میں نظر آئیں گے، بہرحال ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے برعکس پاکستانی ٹیم انگلینڈ میں ڈٹ کر مقابلہ کرتی رہی ہے، گذشتہ کچھ عرصہ کے دوران سلپ کیچز میں مہارت بھی بہتر ہوئی ہے، ماضی میں صرف یونس خان اس پوزیشن پر بہترین فیلڈر تھے، اب اسد شفیق کے ساتھ دیگر اچھے فیلڈرز بھی موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ باولر انگلینڈ میں بیٹسمینوں کو سلپ یا گلی میں کیچ کرانے کی کوشش کرتے ہیں، اس لیے پاکستان ٹیم کو اچھی سپورٹ حاصل ہوگی۔ ایک سوال پر سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ بابر اعظم سے اس بار بھی اچھی کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہیں، نوجوان بیٹسمین نے مختلف ملکوں میں رنز بنائے۔ اگر اس بار انگلش کنڈیشنز میں بھی آزمائش پر پورا اترتے ہوئے پرفارم کیا تو کیریئر میں ایسی اڑان بھریں گے کہ پکڑنا مشکل ہو جائے گا، آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندیں ان کی کمزوری رہی ہیں،ایشیائی پچز پر بیشتر کھیلنے والوں کو یہ مسئلہ درپیش ہوتا ہے، بہرحال اب بابر کی بیٹ پر گرفت بہتر ہوگئی، لیٹ کھیلنا بھی سیکھ گئے، ڈیل اسٹین اپنی خطرناک سوئنگ کی وجہ سے مشہور ہیں لیکن بابر اعظم ان پر بھی حاوی رہے تھے۔ مدثر نذر نے کہا کہ اگر کوئی چیف سلیکٹر کسی کھلاڑی کو پلیئنگ الیون میں شامل نہیں کرتا اور ٹیم ہار جائے تو اس کے فیصلے پر سخت تنقید ہوتی ہے۔ ایک سوال پر مدثر نذر نے کہا کہ معمولی قسم کے مسائل اپنی جگہ لیکن یونس خان ایک کھرے انسان ہیں، انہیں کوچنگ کا شوق بھی ہے، سابق کپتان کی رہنمائی کا کھلاڑیوں کو فائدہ ہوگا لیکن صرف 3 ماہ کیلئے بیٹنگ کوچ مقرر کرنا درست فیصلہ نہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=207179