پی ایس ایل کے 6 ایڈیشنز میں شائقینِ کرکٹ کو سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے

62
پی ایس ایل کے 6 ایڈیشنز میں شائقینِ کرکٹ کو سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے

کراچی۔16جنوری (اے پی پی):پاکستان سپر لیگ7 کا آغاز 27 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے ہوگا۔ مجموعی طور پر 34 میچز پر مشتمل ایونٹ 7 فروری تک کراچی جبکہ 10سے 27 فروری تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) سے اتوار کو یہاں جاری کردہ تفصیلات کے مطابق 2016 سے شروع ہونے والی لیگ کے اب تک مکمل ہونے والے چھ ایڈیشنز میں شائقینِ کرکٹ کو سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے۔ ایونٹ کا پہلا ایڈیشن مکمل طور پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلا گیا تھا ۔

دوسرے ایڈیشن کا آغاز یو اے ای سے اور اختتام قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوا۔لیگ کی مرحلہ وار پاکستان واپسی میں تیسرے اور چوتھے ایڈیشن کے کردار سے انکار ممکن نہیں۔یو اے ای سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کے تیسرے ایڈیشن کے دو ایلیمنٹرز لاہور اور فائنل کراچی میں کھیلا گیا۔

اس ایڈیشن میں چھٹی ٹیم،ملتان سلطانز کو بھی لیگ کا حصہ بنالیا گیا۔چوتھے ایڈیشن کا آغاز بھی متحدہ عرب امارات سے ہوا تاہم دوسرا مرحلہ کراچی میں منعقد ہوا، جہاں فائنل سمیت کل آٹھ میچز کھیلے گئے۔

پانچویں ایڈیشن کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے گئے، چھٹے ایڈیشن کا آغاز کراچی سے ہوا مگر کوویڈ 19 کی صورتحال کے باعث ایونٹ کو ابوظہبی منتقل کرکے مکمل کیا گیا۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2016: کے افتتاحی ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے 175 رنز کا ہدف محض چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔51 گیندوں پر 73 رنز کی اننگز کھیلنے پر ویسٹ انڈیز کے ڈین اسمتھ کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔

ٹورنامنٹ میں 329 رنز اور 11 وکٹیں حاصل کرنے پر کراچی کنگز کے آلرائونڈر روی بوپارہ کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔لاہور قلندرز کے عمر اکمل نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ335 رنز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے آندرے رسل نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کیں۔2017 کی لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں پشاور زلمی نے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے۔ جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 90 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔11 گیندوں پر 28 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلنے پر ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ ٹورنامنٹ میں 353 رنز بنانے پر پشاور زلمی کے کامران اکمل کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔وکٹوں کے پیچھے 11 شکار کرنے پر انہیں ٹورنامنٹ کا بہترین وکٹ کیپر بھی قرار دیا گیا تھا۔

کراچی کنگزکے سہیل خان نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کیں۔2018 کی لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل میں پشاور زلمی کو شکست دے کردوسری مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے 149 رنز کا ہدف 19 گیندیں قبل حاصل کیا۔26 گیندوں پر 52 رنز کی اننگز کھیلنے پر نیوزی لینڈکے لیوک رونکی کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔

ٹورنامنٹ میں 435 رنز بنانے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈبھی دیا گیا۔ان کے ساتھی کھلاڑی فہیم اشرف نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 18 وکٹیں حاصل کیں۔ 2019 کی لیگ کے چوتھے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فائنل میں پشاور زلمی کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے139 رنز کا مطلوبہ ہدف 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے پشاور زلمی کو 8 وکٹوں سے شکست دی ۔تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانے پر نوجوان فاسٹ بالر محمد حسنین کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔

ٹورنامنٹ میں 430 رنز بنانے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے آسٹریلیا کے شین واٹسن کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔پشاور زلمی کے حسن علی نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 25 وکٹیں حاصل کیں۔

ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 2019 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے شین واٹسن، پشاور زلمی کے کامران اکمل(وکٹ کیپر)، کیرون پولارڈ، وہاب ریاض، حسن علی، کراچی کنگزکے بابر اعظم، کولن انگرام ، عمر خان ، لاہور قلندرز کے اے بی ڈی ویلیئرز(کپتان)، اسلام آباد یونائیٹڈ کے آصف علی، فہیم اشرف جبکہ اورقلندرز کے سندیپ لمیچاکو 12ویںکھلاڑی کی حیثیت سے شامل کیا گیا۔ 2020 کی لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں کراچی کنگز نے 135 رنز کا مطلوبہ ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے لاہور قلندرز کو شکست دی ۔49 گیندوں پر 63 رنز کی اننگز کھیلنے پر بابر اعظم کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ بابراعظم نے ایونٹ کے بہترین کھلاڑی اور ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین کا بھی ایوارڈ اپنے نام کیا۔

لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 17 وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 میں کراچی کنگز کے بابر اعظم، ایلکس ہیلز، محمد عامر ، لاہور قلندرز کے کرس لین، محمد حفیظ ، بین ڈنک (وکٹ کیپر)، ڈیوڈ ویز ،شاہین شاہ آفریدی، پشاور زلمی کے حیدر علی، اسلام آباد یونائیٹڈ کے شاداب خان (کپتان)، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے محمد حسنین اور لاہورقلندرز کے فخر زمان کو 12 ویں کھلاڑی کی حیثیت سے شامل کیا گیا۔2021 کی لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

شیخ زید اسٹیڈیم ابوظہبی میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے پشاور زلمی کو 47 رنز سے شکست دے دی۔ 207 رنز کے تعاقب میں پشاور زلمی کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز ہی بناسکی۔ 65 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلنے پر صہیب مقصودکو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔

ایونٹ میں 428 رنز بنانے پر وہ ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین بھی قرار پائے۔ ٹورنامنٹ میں 20 وکٹیں حاصل کرنے والے شاہنواز دھانی ٹورنامنٹ کے بہترین بالر رہے۔محمد رضوان ٹورنامنٹ کے بہترین وکٹ کیپر رہے۔

ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 میںپشاور زلمی کے حضرت اللہ زازئی،وہاب ریاض،کراچی کنگز کے بابر اعظم،اسلام آباد یونائیٹڈ کے کولن منرو،آصف علی، حسن علی ،ملتان سلطانز کے صہیب مقصود، محمد رضوان (کپتان، وکٹ کیپر)،شاہنوازڈاھانی،لاہورقلندرز کے راشد خان،شاہین شاہ آفریدی اور جیمز فالکنر کو 12ویں کھلاڑی کی حیثیت سے شامل کیا گیا۔