فیصل آباد۔ 02 جنوری (اے پی پی):باغبانوں کو رواں ماہ جنوری کے دوران انگور کی اقسام کنگز روبی، فلیم سیڈلیس،پرلٹ،تھامپسن سیڈلیس کی قلمیں تیاراور شاخ تراشی کا عمل مکمل کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ جنوری کے مذکورہ ایام میں جب انگور کی بیلیں خوابیدہ حالت میں ہو ں تو ان کی شاخ تراشی کے عمل کے ساتھ قلمیں تیار کر لی جائیں اور قلمیں تیار کرنے کے بعد انہیں چھوٹے چھوٹے بنڈلوں کی صورت میں باندھ کر نمدارریت یا مٹی میں کم و بیش ایک ماہ کیلئے دبادیاجائے کیونکہ اس عمل کے نتیجے میں قلمیں نرسری میں لگانے کے بعد جلد ہی جڑیں اور پھوٹ نکالنا شروع کردیتی ہیں۔
ماہرین شعبہ اثمار ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے بتایا کہ انگور کی کاشت تقریباًہر قسم کی زمین میں کی جاسکتی ہے تاہم انگورکی کامیاب کاشت کیلئے درمیانی ذرخیز، ہلکی میرا اور مناسب مقدار میں نامیاتی مادہ رکھنے والی زمین زیادہ موزوں ہے البتہ کلراٹھی، سیم زدہ اور بھاری میرازمین سمیت ایسی زمین جس میں پانی دیر تک کھڑارہے وہ انگور کی کاشت کیلئے مناسب نہیں۔انہوں نے کہاکہ ماہرین زراعت کی مشاورت سے انگور کی کاشت سے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔