فیصل آباد،گندم کے کاشتکاروں کو چوڑے اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے کیمیائی زہروں کے استعمال کی ہدایت

109
Wheat Cultivation

فیصل آباد ۔ 04 جنوری (اے پی پی):نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت نے گندم کے کاشتکاروں کو چوڑے اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے کیمیائی زہروں کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔

نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایاکہ گندم کی چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، پوہلی، پیازی، جنگلی پالک، جنگلی مٹر، ھالوں، ریواڑی، سینجی، کرنڈ، شاہترہ، کاشنی، مینا، لیہلی، بلی بوٹی، پیازی، لیہہ اونٹ چرا اور درانک وغیرہ جبکہ باریک یا نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں دمبی سٹی، جنگلی جئی، جنگلی سوانک اور گھاس وغیرہ شامل ہیں، ان جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لئے سپرے کرتے وقت چند ایک احتیاطی تدابیر کو مد نظر رکھناضروری ہے مثلاًسپرے دھوپ میں اس وقت کی جائے جب اوس جزوی طور پر ختم ہو جائے تاہم ابر آلود موسم اور دھند میں زہرپاشی کا عمل موخر کر دیا جائے

نیز چوڑے اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے لیے الگ الگ مخصوص زہروں کا سپرے کیا جائے اور کوشش کی جائے کہ کوئی جگہ خالی نہ رہے اور نہ ہی کہیں دوہرا سپرے ہو نیز سپرے کے لیے مخصوص ٹی جیٹ نوزل یا فلیٹ فین پیتل کی نوزل استعمال کی جائے۔انہوں نے کہاکہ گندم کی فصل سے چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے بجائی کے 30سے 35 دن بعد جبکہ باریک یا نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے بجائی کے 45سے 50دن بعد زمین کی تروتر حالت میں مخصوص سفارش کردہ زہروں کا سپرے کیاجائے۔

انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کے 3سے 5پتوں کے مرحلہ پر زہر سے انسداد آسان ہوتا ہے جبکہ سپرے کے لیے پانی 120لیٹر فی ایکڑ اور خشک وتر میں 150لیٹر فی ایکڑ تک استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سپرے کے کم از کم دس پندرہ دن تک کھیت کو پانی نہ لگایا جائے اورنہ ہی اس میں گوڈی کی جائے۔