فیصل آباد،گندم کے کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کی ہدایت

143
Wheat crop
Wheat crop

فیصل آباد۔ 18 جنوری (اے پی پی):شعبہ پلانٹ پروٹیکشن،پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈزمحکمہ زراعت فیصل آبادکے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹرعامر رسول نے کاشتکاروں کو گندم کی بھرپور پیداوار کے لئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل میں 50 سے زائد جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جن میں چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، پوہلی، پیازی، جنگلی پالک، جنگلی مٹر، ہالوں، ریواڑی، سنجی، کرنڈ، شاہترہ، کاشنی، مینا، لہلی، بلی بوٹی، لیہا، اونٹ چرا، درانک جبکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں دومبی سٹی، جنگلی جئی،جنگلی سوانک،گھاس وغیرہ شامل ہیں جو گندم کی پیداوار کا 14 سے 42فیصد تک نقصان کرتی ہیں

نیز اگر باتھو کا ایک پودا گندم کے کھیت میں پک جائے تو اس ایک پودے کے ایک لاکھ 89ہزار بیج بنتے ہیں اسی طرح جنگلی پالک کاایک پود اایک لاکھ 42ہزار بیج پیدا کرتاہے اس لئے یہ جڑی بوٹیاں گندم کی فصل کے لئے انتہائی خطرناک اور فی ایکڑ 5 سے7من پیداوار کانقصان کرتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے گندم کی شاندار فصل حاصل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستا ن میں گندم کی اوسط پیداوار 29 من ہے تاہم جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی سے پیداوار میں اضافہ کیاجاسکتاہے۔