باغبانوں کوآموں کے باغات میں کیڑے مکوڑوں کا فوری جائزہ لینے کی ہدایت

98
New Mango Orchards
New Mango Orchards

فیصل آباد۔ 19 جنوری (اے پی پی):پلانٹ پروٹیکشن،پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر رسول نے آم کے باغبانوں کو آم کے باغات میں کیڑے مکوڑوں کا فوری جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ آم کے باغبانوں نے اگر فاسفورس اور پوٹاش کھادوں کا استعمال نہیں کیا تو فوری طور پر مذکورہ کھادیں باغات میں ڈال دیں جبکہ اکادکامقامات پر کیڑے مکوڑوں کے آم کے پودوں کو معمولی متاثر کرنے کی اطلاعات بھی مشاہدہ میں آئی ہیں لہٰذاباغبانوں کو چاہئے کہ وہ آموں کے باغات میں کیڑے مکوڑوں کے حملوں کا فوری جائزہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی جگہ پر آم کے پودوں پر کسی بیماری کا حملہ ظاہر ہو توباغبان فوری طور پر زرعی ماہرین یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کے مشورے سے زہریلی زرعی ادویات کاسپرے یقینی بنائیں تاکہ آم کی پیداوار کو کسی قسم کا نقصان پہنچنے کا احتمال نہ رہے۔علاوہ ازیں انہوں نے کاشتکار وں کو لہسن کی فصل کو مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے فوری طور پر 3 سے4مرتبہ گوڈی اور جڑی بوٹیوں کی فوری تلفی کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ کاشتکار لہسن کی فصل کو مختلف بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں کے حملہ سے بچاؤ کیلئے حفاظتی اقدامات کریں خاص کر جھلساؤ کی بیماری کے بارے میں کسی غفلت کامظاہرہ نہ کیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ پتوں کے جھلساؤ کی بیماری کے لہسن کی فصل پر حملہ آور ہونے سے پتے اوپر سے سوکھنے لگتے ہیں جبکہ جوں جوں حملہ شدت اختیار کرتاہے تمام پتے خشک ہو کر چڑ مڑ ہوجاتے ہیں اور اس طرح لہسن کی گٹھیوں کا سائز چھوٹا رہ جاتاہے اور فصل کو نقصان کا سامناکرناپڑتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس بیماری کی علامت اگرچہ کورے کے نقصان سے ملتی جلتی ہے لیکن اس بیماری کے جراثیم زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار فصل کو 3 سے4مرتبہ گوڈی ضرور کریں اور جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کرنے میں کسی کوتاہی کا مظاہرہ نہ کیاجائے۔