فیصل آباد،دھان کے کاشتکاروں کو موٹی اقسام کی پنیری 9 جولائی تک منتقل کرنے کی ہدایت

105
Department of Agriculture

فیصل آباد ۔ 08 جولائی (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو دھان کی موٹی اقسام کی پنیری9 جولائی تک جبکہ باسمتی اقسام کی پنیری 25 جولائی تک منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد خالد اقبال نے کہا ہے کہ دھان کے کاشتکار فی ایکڑ زیادہ پیداوار کےلئے موٹی اقسام اری6،کے ایس282،کے ایس کے133،نیاب اری،نیاب 2013،کے ایس کے434وغیرہ کی پنیری کی منتقلی 9 جولائی جبکہ باسمتی اقسام سپر گولڈ،سپر باسمتی2019،سپر باسمتی، سپرباسمتی515،چناب باسمتی،پنجاب باسمتی،پی کے1121،ایرومیٹک نیاب،باسمتی2016 اور نور باسمتی کی منتقلی25جولائی تک منتقل کرلیں اس کے علاوہ شاہین باسمتی اور کسان باسمتی کی پنیری کی منتقلی15 سے31 جولائی تک منتقل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر باسمتی فائن اقسام پی کے386میں پنیری کی منتقلی9تا25 جولائی اور منظور شدہ ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی منتقلی15جولائی تک مکمل کرلی جائے نیزمنتقلی کے وقت پنیری کی عمر25سے35 دن ہونی چاہیے اوراگر لاب میں جڑی بوٹیاں اُگ آئیں تو اُن کے انسداد کے لئے بعد از اُگاؤ والی محکمہ زراعت کی سفارش کردہ زہر سپرے کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر ٹوکے کا حملہ معاشی نقصان کی حد2ٹوکے فی نیٹ تک پہنچ جائے تو پنیری اور اس کے اردگرد کی وٹوں پر محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورے سے سفارش کردہ زہر کا دھوڑا کریں اورتنے کی سنڈی کا حملہ جب معاشی حد یعنی0.5فیصد سوک تک پہنچ جائے تومحکمہ زراعت کی سفارش کردہ دانے دار زہر ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکاریاد رکھیں کہ اگر کاشتہ پنیری کی حالت کمزور نظر آئے یا پتوں کا رنگ پیلا ہو تویوریا کھاد بحساب250گرام یا کیلشیم امونیم نائٹریٹ400گرام فی مرلہ لاب کی منتقلی سے10دن پہلے چھٹہ دیں اورمنتقلی لاب کے لئے کھیت کی تیاری کے وقت موٹی اقسام کے لئے بعد از گندم کاشتہ کھیت میں کھادوں کا استعمال بحساب پونے 2بوری ڈی اے پی+ سوا بوری ایس او پی فی ایکڑ جبکہ باسمتی اقسام کے لئے ڈیرھ بوری ڈی اے پی+ ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ لاب کی منتقلی کے وقت پودوں کی تعداد80 ہزار اور سوراخوں میں ایک لاکھ60 ہزار پودے فی ایکڑ رکھیں یعنی9انچ کے فاصلے پرفی سوراخ 2 پودے لگائے جائیں۔